(ایجنسیز)
امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے مشرق وسطیٰ امن مذاکرات کے حوالے سے سعودی عرب اور اردنی فرمانرواؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ اتوار کو امریکی وزیر خارجہ نے ریاض کے شاہی محل میں ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ خادم الحرمین الشریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز سے ملاقات کی۔ قبل ازیں انہوں نے عمان میں اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم سے بھی مفصل ملاقات میں مشرق وسطیٰ امن مذاکرات کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی "اے ایف پی" کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے صدر براک اوباما کا خیر سگالی کے جذبات پر مبنی پیغام شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کو پہنچایا۔
سعودی فرمانروا سے ہونے والی ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے جاری امن بات چیت سے آگاہ کیا۔ اس کےعلاوہ دونوں رہ نماؤں کے مابین علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
قبل ازیں ریاض پہنچنے پر وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل، امریکا میں سعودی عرب کے سفیر عادل بن احمد الجبیر اور ریاض میں امریکی سفیر تھیمونی لینڈ کینگ نے جان کیری کا استقبال کیا۔
امریکی وزیرخارجہ کا نئے سال کے آغازمیں یہ مشرق وسطیٰ کا اہم ترین دورہ سمجھا جا رہا ہے۔ اپنے اس دورے کے دوران وہ فلسطین۔ اسرائیل امن مذاکرات کے حوالے سے اپنے عرب اتحادیوں سے صلاح مشورہ کرنے کے ساتھ اب تک ہونے والی بات چیت سے بھی آگاہ کر رہے ہیں۔
مشرق وسطیٰ کے تین روزہ دورے کے دوران جان کیری اتوارکو علی الصباح بیت المقدس سے اُردن روانہ ہوئے تھے۔ جہاں انہوں نے اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کی۔ بیت المقدس کے ہوائی اڈے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ "میں خطے
میں دیرپا قیام امن کے لیے ایک منصفانہ اور متوازن حل کا وعدہ کرتا ہوں جو تمام فریقین بالخصوص فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لیے قابل قبول ہوگا۔ میں دونوں فریقین کو یہ ضمانت دیتا ہوں کہ مَیں اور صدر براک اوباما مسئلے کے منصفانہ اور متوازن حل کی کوششیں جاری رکھیں گے"۔
عمان میں شاہ عبداللہ سے ملاقات کے بعد اردنی حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ دونوں رہ نماؤں کے درمیان ہوئی بات چیت میں امن مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بیان میں کیا گیا کہ عمان حکومت اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان دیرپا امن کے قیام کے لیے جان کیری کی نگرانی میں جاری کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ عمان ہر اس امن کوشش کی حمایت جاری رکھے گا جس میں فلسطینی عوام اور اسرائیل دونوں کے مفادات کا یکساں تحفظ کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے اردنی وزیرخارجہ سے کہا کہ ان کا ملک اسرائیل کی 04 جون 1967ء کی پوزیشن پر واپسی کے ساتھ ایک ایسی فلسطینی ریاست کی حمایت جاری رکھے گاجس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔
خیال رہے کہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری کی مساعی سے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل نے گذشتہ برس کے وسط میں براہ راست مذاکرات شروع کیے تھے۔ اب تک یہ مذاکرات بند کمرہ اجلاسوں کی شکل میں جاری رہے ہیں۔ پس چلمن ہونےوالی امن بات چیت ابھی بہت سے پردوں میں ہے۔ فلسطین کے بعض ذمہ دار اخباری حلقوں کا کہنا ہے کہ جان کیری مسئلے کے منصفانہ حل کے بجائے ایک ایسا سمجھوتہ کرانا چاہتے ہیں، جس میں وادی اردن اور بیت المقدس پر اسرائیل کا قبضہ بھی برقرار رہے اور چھ ملین فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کا باب بھی بند کرتے ہوئے پناہ گزینوں کو دوسرے عرب ملکوں میں مستقل شہریت دے دی جائے۔